ان آیات میں سے ایک کہ جس کی تفسیر میں اھل سنت کے علماء نے امام مھدی علیہ السلام کے ظہور اور خروج کی طرف اشارہ کیا ہے اور اس کو ان کے ظہور اور خروج سے متعلق جانا ہے وہ یہ آیت ہے ۔
{مَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ مَنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَنْ يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَى فِي خَرَابِهَا أُولَئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَنْ يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ} [البقرة: 114]
اھل سنت کے علماء کا یہ کہنا ہے کہ یہ آیت امام مھدی علیہ السلام کے ظہور اور ظلم و ستم کے خلاف آپ کے خروج سے متعلق ہے ، جیساکہ سیوطی نے اس سلسلے میں لکھا ہے :
أما خزيهم في الدنيا فإنه إذا قام المهدي وفتحت القسطنطينية قتلهم فذلك الخزي.
ظالم اور جابر لوگ اس وقت دنیا میں ذلیل و خوار ہوں گے کہ جب حضرت مهدی عجل الله تعالي فرجه الشريف قیام فرمائیں گے اور قسطنطنیه کو فتح کریں گے اور ظالموں کو نیست ونابود کریں گے،اور یہی ان کا ذلیل ہونا ہے ۔
الدر المنثور، ج 1 ص 261