ابن سعد نے اس سلسلہ میں یوں لکھا:
فبلغ ذلك عائشة فقالت:
فألقت عصاها واستقرت بها النوى كما قر عينا بالإياب المسافر
جس وقت حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کی خبر عائشہ کو ملی، تو عائشہ نے یہ شعر پڑھا:
اس عورت نے خوشی سے، اپنے عصاء کو پھینک دیا اور اپنی جگہ پرسکون ہوگئی۔ جیسے مسافر، سفر سے پلٹ کر خوش ہوتا ہے اور سکون کی سانس لیتا ہے۔
الطبقات الكبرى ج 3 ص 38
جواب: