( وقال ) يعقوب بن سفيان ثنا سليمان ابن حرب ثنا حماد بن زيد عن معمر قال َ أَوَّلُ مَا عُرِفَ الزُّهْرِيُّ تَكَلَّمَ فِي مَجْلِسِ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ فَقَالَ الْوَلِيدُ أَيُّكُمْ يَعْلَمُ مَا فَعَلَتْ أَحْجَارُ بَيْتِ الْمَقْدِسِ يَوْمَ قُتِلَ الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ فَقَالَ الزُّهْرِيُّ بَلَغَنِي أَنَّهُ لَمْ يُقْلَبْ حجرا إِلَّا وَ تَحْتَهُ دَمٌ عَبِيط ۔
ابو بكر بيہقى نے معروف سے روايت نقل کی ہے کہ: وليد ابن عبد الملك نے زہرى سے پوچھا کہ جس دن حسین ابن علی کو قتل کیا گیا تھا، تو اس دن بیت المقدس میں موجود پتھروں کی کیا حالت تھی ؟ زہری نے کہا: مجھے بتایا گیا تھا کہ حسین ابن علی کی شہادت کے دن جس پتھر کو بھی زمین سے اٹھایا جاتا تھا، تو اسکے نیچے سے تازہ خون دکھائی دیتا تھا۔
دلائل النبوه، ص471