علمائے وہابیت کے عقیدہ توحید کا سلسلہ در حقیقت تجسیم پر جاکر ختم ہوتا ہے۔ چنانچہ انھوں نے اللہ سبحانہ کو دو آنکھوں والا قرار دیا ہے:
6 – سئل : " إن ربکم لیس بأعور " یدل على أن العینین اثنتان ؟
الجواب : نعم.
7 – سئل : هل ثبت أکثر ؟
الجواب : لا، بل اثنتان.
مشهور وهابی عالم بن باز نے ایک سوال کا جواب کیسے دیا ہے ذرا ملاحظہ کیجئے:
-سوال: کیا حدیث " ان ربکم لیس باعور " اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ اللہ کے دو آنکھیں ہیں ؟
_جواب: ہاں [ایسا ہی ہے].
- پھر پوچھا گیا :کیا دو سے زیادہ آنکھیں اللہ کے لئے ثابت ہیں ؟
_ تو جواب دیا: نہیں، اللہ کے دو ہی آنکھیں ہیں.
مسائل الإمام ابن باز (المجموعة الثانیة)،ص 10 ط دار التدمریة