خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ اسلم بیگ نے نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے اسلامی فوجی اتحاد پر شدید تنقید کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف نہیں بلکہ خطے میں سعودی عرب کے مفادات کا تحفظ اور حصول اس اتحاد کے بنیادی مقاصد ہیں۔
جنرل اسلم بیگ کا مزید کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سرپرستی میں بننے والا یہ اتحاد اسرائیل اور امریکا کے دباو کے نتیجے میں تشکیل پایا ہے تاکہ مسلم ممالک میں نفاق اور اختلاف پیدا کیا جائے جبکہ دہشت گردی کے خلاف یہ نام نہاد اتحاد ایک ایسے وقت تشکیل پایا ہے جب سعودی عرب نے غریب ملک یمن کے ہزاروں بچوں خواتین اور بوڑھوں کو وحشیانہ بمباریوں میں شہید کیا ہے جبکہ دسیوں ہزار یمنی شہری، سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حملوں کی وجہ سے بے گھر بھی ہوئے ہیں۔
سابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ اگر نام نہاد سعودی اتحاد حقیقت میں دہشت گردی کے خلاف تھا تو اس میں ایران، شام اور عراق کو بھی شامل کیا جانا چـاہئے تھا کیونکہ انہی تینوں ملکوں نے اصل میں داعش کو شکست دی ہے۔