موبائل کا نسخہ
www.valiasr-aj .com
محمد بن سلمان وھابیوں کا نیا خادم الحرمین ہوگا ، ٹرمپ نے منظوری دے دی
مندرجات: 671 تاریخ اشاعت: 27 خرداد 2017 - 10:33 مشاہدات: 1114
خبریں » پبلک
محمد بن سلمان وھابیوں کا نیا خادم الحرمین ہوگا ، ٹرمپ نے منظوری دے دی

شیعیت نیوز: حال میں سعودی عرب کے وزیر داخلہ محمد بن سلمان اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیاں ہونے والی ملاقات کے بعد اطلاعات سامنے آرہی ہیں امریکا نے محمد بن سلمان کو نیا بادشاہ بننے کی کلین چیٹ دیدی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں بادشاہت امریکا اور برطانیہ کی مرضی کے بغیر نہیں بن سکتا۔

اطلاعات کے مطابق امریکا میں چائے پارٹی پر ہونے والی اس ملاقات میں محمد بن سلمان نے وہابیوں کا نیا خادم الحرمین ہونے کا سرٹیفیک امریکا سے حاصل کرلیا ہے اس کے عوض کھربوں ڈالڑ کی سرمایہ کاری سعودی عرب کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گروپ آف کمپنی کے ساتھ کرنے کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کو ہدایت جاری کردی ہیں کہ وہ محمد بن سلمان کی بادشاہت کے حوالے سےسعودی عرب میں زمینہ سازی کریں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سی آئی اے اور سابق امریکی صدر بارک اوبامہ کی گڈ بک میں محمد بن نائف شامل تھے، یہی وجہ بنی کہ نئے سی آئی اے چیف نے سعودی عرب کے دورے کے دوران صرف محمد بن نائف سے ملاقات کی اور واپسی چلے گئے اس دوران انہوں نے سی آئی اے کے لئے بہترین کارکردگی نبھانے پر محمد بن نائف کو اعزازی شیلڈ سے بھی نواز گیا، تاہم محمد بن سلمان کی امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات نے نیا رخ لے لیا ہے اور اب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی ولی عہد و وزیر دفاع محمد بن سلمان کو دنیا وہابیت کا نیا بادشاہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بنیاد طور پر بزنس مین ہے لہذا اس نے سعودی عرب کی بادشاہت کے حوالے سے بھی بزنس مین بن کر سودا کیا ہے وہ جانتا ہے کہ محمد بن سلمان سعودی عرب کے اندر طاقت ور شخص ہے ، لہذا محمد بن سلمان کو اس نئے عہدے کو حاصل کرنے کے لئے بہت بھاری قیمت دینی پڑی ہے۔

ایک اطلاعات کے مطابق محمد بن سلمان کھربوں ڈالر کے گرانٹ نما منصوبے بطور تحفہ نچھاور کرکے لوٹا تھا ،اس ملاقات میں وژن آف 2030کے نام سے سعودی عرب کو سیکولرزم کی جانب گامزن کرنے کی یقین دہانی ایک سو ایک بار دہرا ئی گئی تھی ،اسرائیل کے گن گائے گئے تھے جبکہ ایران کیخلاف چڑھی آستینوں کو مزید اوپر کھینچا گیا تھا ، اسکے ساتھ ہی سعودی آئل کمپنیوں کی امریکا کے سپردکرنے کی گارنٹی کے ساتھ ساتھ محمد بن سلمان نے اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ شام میں امریکا کی جانب سے بھیجے جانے والی افواج کا خرچہ برداشت کریگا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کےموجود بادشاہ برطانیہ کے کرنل لارنس آف عربیہ کی تحفہ ہے ، لارنس آف عربیہ انتہائی اعلی درجے کا محقق تھا برطانوی فوج میں شمولیت سے قبل لارنس آف عربیہ نے عرب دنیا کے مختلف حصوں میں مختلف تحقیقاتی موضوعات کے حوالے سے بہت وقت گزارا تھا اس کے نتیجے میں ٹی ای لارنس عربی زبان سے اس طرح واقف ہوگیا تھا کہ کسی بھی اہل زبان عربی کی مانند وہ عربی ناصرف بہت خوبی سے بولتا بلکہ عربی زبان کے مختلف لہجوں مثلاعراقی شامی ،سعودی اردنی لہجوں کو بھی ان عربوں کے انداز میں اس طرح بولتا کہ کوئی عرب یہ یقین کر نے کے لیے آمادہ نہیں ہوتا کہ لارنس غیر عربی ہے یہ ہی وجہ تھی کہ لارنس آف عربیہ موجودہ سعودی عرب کے اس وقت کے حکمران شریف حسین سےجس کا تعلق ہاشمی خاندان سے تھا اور آل سعود کو اس وقت کےترک خلیفہ کے خلاف بغاوت کرنے پر آمادہ کرلیا اور اس بغاوت میں کامیابی حاصل کرلی تو کامیاب ہوجانے کے بعد شریف حسین کو جزیرۃ االعرب یا موجودہ سعودی عرب کا بادشاہ بنا دیا جائے گا۔ بعد از آل سعود کو اس نے شریف آف مکہ کےخلاف بغاوت پر ابھارا اور اس میں آل سعود کامیاب ہوگئے۔





Share
* نام:
* ایمیل:
* رائے کا متن :
* سیکورٹی کوڈ: